![Uswa e Rasool e Akram [S.A.W]](/store/1047/Cover Logo.jpg)
جھوٹ
حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو فرشتہ اس کے جھوٹ کی بدبو کی وجہ سے ایک میل دور چلا جاتا ہے۔ (جامع ترمذی )
اور جامع ترمذی کی دوسری حدیث میں ہے کہ آپ ﷺ نے ایک دن صحابہ کرام سے ارشاد فرمایا اور تین دفعہ ارشاد فرمایا کیا میں تم لوگوں کو بتاؤں کہ سب سے بڑے کون کون سے گناہ ہیں؟ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ کے ساتھ شرک کرنا ، ماں باپ کی نافرمانی کرنا اور معاملات میں جھوٹی گواہی دینا اور جھوٹ بولنا ، راوی کا بیان ہے کہ پہلے آپ ﷺ سہارا لگائے بیٹھے تھے لیکن پھر سیدھے ہو کر بیٹھ گئے اور بار بار آپ ﷺ نے اس ارشاد کودہرایا۔ یہاں تک کہ ہم نے چاہا کاش اب آپ ﷺ خاموش ہو جاتے ۔ یعنی اس وقت آپ ﷺ پر ایک ایسی کیفیت طاری تھی اور آپ ﷺ ایسے جوش سے فرمارہے تھے کہ ہم محسوس کر رہے تھے کہ آپ کے قلب مبارک پر اس وقت بڑا بوجھ ہے اس لیے جی چاہتا تھا کہ اس وقت آپ ﷺ خاموش ہو جائیں اور اپنے دل پر اتنا بوجھ نہ ڈالیں۔ (معارف الحدیث)
حضرت ابو امامہ باہلی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس شخص نے قسم کھا کر کسی مسلمان کا حق نا جائز طور سے مارلیا تو اللہ نے ایسے آدمی کے لیے دوزخ واجب کر دی ہے اور جنت کو اس پر حرام کر دیا ہے۔ حاضرین میں سے کسی شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ اگر چہ وہ کوئی معمولی ہی چیز ہو۔ (اگر کسی نے کسی کی بہت معمولی سی چیز قسم کھا کر ناجائز طور سے حاصل کر لی تو کیا اس صورت میں بھی دوزخ اس کے لیے واجب اور جنت اس پر حرام ہو گی ) آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ہاں اگر چہ جنگلی درخت کی پیلو کی ٹہنی ہو۔
(رواہ مسلم، معارف الحدیث)
حضرت ابوذر غفاری سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
تین آدمی ایسے ہیں کہ قیامت کے دن اللہ تبارک و تعالیٰ
نہ ان سے ہم کلام ہو گا
نہ ان پر عنایت کی نظر کرے گا اور
نہ گناہوں اور گندگیوں سے ان کو پاک کرے گا
اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہے۔
ابوذرغفاری نے عرض کیا یہ لوگ تو نامراد ہوئے اور ٹوٹے میں پڑے(یعنی گھاٹے میں پڑے) ، حضور ﷺ یہ تین کون کون ہیں؟ آپ نے فرمایا
اپنا تہبند حد سے نیچے لٹکانے والا ( جیسا متکبروں اور مغروروں کا طریقہ ہے ) اور
احسان جتانے والا
اور جھوٹی قسمیں کھا کے اپنا سودا چلانے والا۔
(صحیح مسلم، معارف الحدیث )
حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ آدمی کے لیے یہی جھوٹ کافی ہے کہ وہ کچھ سنے اور اسے بیان کرتا پھرے۔ (صحیح مسلم معارف الحدیث)
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص نے حاکم کے سامنے جھوٹی قسم کھائی تا کہ اس کے ذریعہ کسی مسلمان آدمی کا مال مارے تو قیامت کے دن اللہ تبارک و تعالیٰ کے سامنے اس کی اس حال میں پیشی ہوگی اللہ تبارک وتعالیٰ اس پر سخت غضب ناک اور ناراض ہوں گے۔
(صحیح بخاری و مسلم)